وزیر اعظم نے اترپردیش کے ووٹروں سے وعدہ کیا ہے کہ بی جے پی کی حکومت بنتے
ہی وہ سب سے پہلے چھوٹے کسانوں کے قرض معاف کریں گے۔ تاہم جن ریاستوں میں
بی جے پی کی پہلے سے ہی حکومت ہے، ان میں ایک کروڑ 61 لاکھ سے زیادہ کسان
مقروض ہیں۔
اس سال بجٹ میں مرکزی حکومت نے کسانوں کو سالانہ چار فیصد کی شرح پر تین
لاکھ روپے روپے تک قرض دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہی نہیں زرعی قرض کے لئے
ریکارڈ 10 لاکھ کروڑ روپے کا ہدف رکھا ہے۔
ایک طرف حکومت کسانوں کو کروڑوں روپے قرض میں بانٹ رہی ہے ، تو دوسری طرف
غیر بھاجپائی حکومتوں والے صوبوں میں کسان ووٹروں کو قرض معافی کا لالی پاپ
دیا جا رہا ہے۔
اسی 7 فروری کو بی جے پی کےلیڈر یوگی آدتیہ ناتھ نے لوک سبھا میں حکومت سے
پوچھا تھا کہ کیا کسان قرض مدد کمیشن بنایا جائے گا؟ جواب میں حکومت نے
'نہیں کہا تھا۔ اگرچہ خود حکومت فصل خراب ہونے، خشک سالی اور قرض کو کسانوں
کی خودکشی کا سبب مانتی ہے، تو کیا وزیر اعظم کے بیان کو صرف انتخابی جملہ
سمجھا جانا چاہئے؟۔
زراعت کے ماہر اقتصادیات دیویندر شرما اس بات سے اتفاق کرتے ہیں۔ ان کے
مطابق 80 فیصد کسان بینک لون نہ چکا پانے کی وجہ سے خود کشی کر رہے ہیں اور
اس وقت ملک میں تقریبا 60 فیصد کسان کنبہ قرض میں ڈوبا ہوا ہے۔ لیکن
زمینی
سطح پر ان کے لئے کام نہیں دکھائی دیتا۔
دیویندر شرما کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت کسانوں کی قرض معافی کے لئے جو
بجٹ دیتی ہے ، اس کا زیادہ تر حصہ زراعت کاروبار سے وابستہ تاجروں کو ملتا
ہے نہ کہ کسانوں کو۔
جنتا دل یونائیٹڈ کے جنرل سکریٹری کے سی تیاگی نے سوال کیا کہ مودی کسانوں
کی قرض معافی کے لئے یوپی میں حکومت میں آنے کا کیوں انتظار کر رہے ہیں،
وہ صرف بی جے پی لیڈر ہی نہیں ، وزیر اعظم بھی ہیں۔ دراصل کسانوں کے قرض
معافی کی جانب وزیر اعظم کی توجہ نہیں ہے، وہ صرف الیکشن جیتنے کے لئے ایسا
کر رہے ہیں۔
بھارتی کرشی سماج کے قومی صدر اور بی جے پی سے وابستہ كرشن وير چودھری کہتے
ہیں کہ حکومت کو کسانوں کا قرض معاف کرنا پڑے گا۔ پی ایم نے چھوٹے کسانوں
کا قرض معاف کرنے کا وعدہ کیا ہے، جہاں تک بی جے پی حکومت والی دیگر
ریاستوں کا معاملہ ہے ، تو ان حکومتوں کو بھی مرکز سے مطالبہ کرنا چاہئے۔
بی جے پی ان ریاستوں میں قرض کیوں معاف نہیں کرتی ، جہاں اس کی حکومت ہے؟
اس پر بی جے پی کسان مورچہ کے قومی صدر اور بھدوہی سے ممبر پارلیمنٹ وریندر
سنگھ مست نے کہا کہ اس وقت وہ صرف یوپی کے بارے میں جواب دے پائیں گے۔
تاہم انہوں نے دعوی کیا بی جے پی کسانوں کو پریمیم کے بغیر فصل انشورنس کا
بھی فائدہ دے گی۔